حضرت مولانامحمدعلاءالدین صاحب قاسمی مدظلہ العالی حفظہ اللہ

Hazrat Maulan Md Alauddin-S. Quasmi
Khanquah Ashrafia Makataba Rahmat E Alam

مصنف کا تعارف

پیر طریقت بیقیۃ السلف عارف باللہ حضرت مولانا محمد علاءالدین صاحب قاسمی مدظلہ العالی

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
 ہر شخص کی زندگی کی ایک سرگزشت ہوتی ہے، خواہ بڑا ہو یا چھوٹا ،انسانی زندگی مجموعۂ واقعات و حوادث ہے اور انسان کا تعارف بھی چونکہ احوال وکردار اورمتفرق اعمال پر منحصر ہے، اس لیے دل میں یہ خیال آیا کہ اپنا تھوڑا سا تعارف زیب قرطاس کر دیاجائے تاکہ قارئین کو شرح صدر ہو جائے کہ قلم کا یہ مسافر لائق اعتنا و اعتماد ہے یا نہیں؟ اور اس سفر کا تسلسل باعث ہدایت و سعادت ہےیا نہیں۔
راقم السطورنے شہر دربھنگہ ،بہار، ہند، کے مشرقی کنارے پر واقع ایک مردم خیز گاؤں رحمت گنج جھگروا، میںنسباًوروایۃً  شیوخ  وسادات صدیقی میں یک شنبہ ،۳؍ذی الحجہ ،۱۳۸۸ھ مطابق ۳؍مارچ ۱۹۶۸ء ۔ کوآنکھیں کھولیں،عہد طفولیت جب شعوروادراک کی دہلیز پردستک دینے لگا تو صوفی با صفا ،عزیز العلماء والاولیاء، والد محترم حافظ حبیب اللہ صاحب کے گہوارہ ٔ  علم و عمل میں مکتب کی تعلیم کا آغاز ہوا ۔
ناظرۂ قرآن شریف اور کچھ دینیات کے ابتدائی علوم پڑھ کر ۱۹۷۸ء میں بیرون وطن اورعلاقہ سے کافی دور امروہہ،(اترپردیش) کا(جہاں اس وقت علوم اسلامیہ کے کئی دینی ادارے قائم تھے )رخ کیا ۔مدرسہ حسینیہ چلّہ امروہہ میں باضابطہ حفظ وتجوید کی تعلیم کی ابتداہوئی، عربی اول مدرسہ شاہی مراد آباد ،پھرعربی دوم و سوم تک کی تعلیم امروہہ میں مکمل کر کے یہاں سے 1986 ءمیں ازہر ہند دارالعلوم دیوبند کا رخ کیا ،جہاں عربی چہارم میں داخلہ لیا، دور ۂ حدیث اور فضیلت تک ایشیا کی اس عظیم درسگاہ میں زیرتعلیم رہنے کا شرف حاصل ہوا۔
عاجزکاہدف اصلی اور بنیادی مقصد یہ ہے کہ قرآن مقدس کی تفسیر و تعلیمات اور صحیح احادیث کی روشنی میں سلف صالحین اور مقبول و مشہور مشائخ کرام کی اہم کتابوں کو آسان اسلوب اور عام فہم پیرایہ میں پیش کیا جائے اور اپنی ہر کتاب پر اصلاحی رنگ کو غالب رکھا جائے ، کیونکہ اصلاح کے بغیر اخلاص کا حصول مشکل ہے، اور اخلاص کے بغیر نہ دعوت مناسب ہے ،نہ عمل مفید ہےاور نہ ہی کوئی عمل قابل قبول ہے۔
تاریخ اسلام کا مطالعہ بتاتا ہے کہ تصنیف و تالیف کا سلسلہ عہد رسالت سے ہی شروع ہو گیا تھا، قرآن پاک کی تفسیر کا سلسلہ ہو یا حدیث پاک کی تحقیق، پہلی صدی ہی سے الگ الگ محدثین نے تفسیرو احادیث کی تدوین و تالیف پر کام شروع کر دیا تھا، جوالحمد للہ تا ہنوز جاری ہے، اوریہی وجہ ہے کہ امت کے افراد کو ہر دور اور ہر زمانے میں اسلاف و مفسرین اور محدثین کے علمی ذخیروں اور کتابوں سےمسلسل علوم اسلامیہ کی دولت نصیب ہوتی رہی ہے، اس لیے اس سلسلہ کو جاری رکھنا امت کے تمام علماء و مشائخ اور اصحاب قلم کےاوپر فرض ہے، تا کہ آنے والی نسلوں کے لیے علوم اسلامیہ سے استفادہ کرنا آسان ہو سکے اور تصنیف و تالیف کی راہ سے پورے ذوق و اعتماد کے ساتھ تحقیقی ویقینی علوم حاصل ہو سکیں،اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائیں کہ اس مبارک سلسلہ کو مجھے اور میرے اخلافِ صالح کو بھی قائم رکھنے کی سعادت عطا فرمائے۔
 راقم کی پوری کوشش یہی رہی ہے کہ آسان اسلوب ِتحریر اور عام فہم اور سہل زبان میں کتابیں منظر عام پر آئیں تا کہ آنے والی ہماری کمزور نسلوں کو ان کاپڑھنا اور ہدایت حاصل کرنا آسان ہو جائے۔ اللہ تعالیٰ اس سلسلۃ الذہب کو ہمیشہ قائم رکھے اور اس کے قیام و فروغ کے لیے اپنے غیبی نظام کو بھی جاری فرمادے، آمین یا رب العالمین ۔
خداوندقدوس کا شکرگزار ہوں کہ اس نے اس ہیچمدان کی کئی تالیفات کو مشائخ عظام اور عہد حاضر کی عباقرہ شخصیتوں کی نگاہوں سے گزار کر داد وتحسین کی دولت سے بھی نوازا ہے،علامہ تقی عثمانی مدظلہ العالی ،مولانارفیع عثمانی مرحوم،مولاناطارق جمیل صاحب، مفتی سعید احمد پالنپوریؒ ،سابق شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند اور مولانا الیاس گھمّن جیسے مشہور علمی شخصیتوں اور مقبولان بارگاہ الٰہی ہستیوں نے ناچیز کی کتابوں سے نہ صرف اتفاق واستفادہ کیا بلکہ اپنےحلقے کے علماءوطلباء کوان کے پڑھنے کی تاکید وہدایات بھی فرمائیں،اللہ تعالیٰ اس علمی وتصنیفی سلسلے کو قبول فرمائے اور مشائخ وسلف صالحین کے مبارک طریقےکو پیش نظر رکھتے ہوئے تمام تصنیفی وعلمی امور کو انجام دینے کی سعادت عطافرمائے،آمین۔
     (حضرت مولانا)
  محمد علاءالدین صاحب قاسمی حفظہ اللہ
بروز:یک شنبہ مطابق ۲۹ستمبر ،۲۰۲۴؁ء

 

 

Scroll to Top